شادی Marriage




شادی
پہلے کتنی سادگی تهی
بڑی بہن کی شادی کی تاریخ مقرر ہو چکی تهی
لیکن
کوئی شادی ہال بک نہیں کیا گیا
کوئی بیوٹی پارلر سے کنٹیکٹ نہیں کی گئی
کوئی وڈیو یا تصاویر بنانے والے کو نہیں کہا گیا
اور شادی کے رنگ برنگے کارڈ بهی نہیں چهاپے گئے

ابا حضور اپنے دوست احباب کو زبانی دعوتیں دیئے پهر رہے ہیں تو امی جان اپنی سہیلیوں اور پڑوسیوں کو جا کر بتا رہی ہیں کہ اس تاریخ کو بیٹی کی شادی ہے، آپ نے آنا ہے اور ہاں تین دن پہکے ڈوهلکی رکهی گئی ہے اس میں شرکت کرکے ہماری خوشیوں کو دو بالا کرنی ہے ۔
دور رہنے والے رشتہ داروں کو خطوط ارسال کر دیئے گئے ہیں کہ بیٹی کی شادی ہے اور آپ کی شرکت لازمی ہے ۔
اور قریب رہنے والے رشتہ داروں کے یہاں ابا اماں دونوں جاکر دعوت دے رہے ہیں اور جو ناراض ہیں انہیں منایا جا رہا ہے۔
پھر کوئی ناراضگی باقی نہیں رہی اور تمام لوگوں نے خوشی خوشی شرکت کی۔

شادی کی تقریبات کیلئے محلے والوں نے اپنے گهروں کے دروازے کهول دیئے
اور یوں سادگی سے شادی ہوگئی ۔
دلہن کو سبھوں نے اپنی دعاؤں میں رخصت کیا ۔
اور اپنے اپنے گھروں کو رخصت ہو گئے۔

نہ زیادہ اخراجات کا بوجھ پڑا اور نہ ہی مقروض ہونا پڑا ۔

اور نبی کریم ﷺ کی درج ذیل حدیث پرکچھ حد تک عمل بھی ہوگیا:

إنَّ أَعْظَمَ النِّکَاحِ بَرَکةً أیْسَرُہُ مَوٴُنَةً )مسند أحمد: ۹۴۶(
’’
سب سے بابرکت شادی (نکاح) وہ ہے جس میں کم سے کم خرچ کیا گیا ہو‘‘

کاش ایسی سادگی اور کم خرچ والی شادی کی رواج کو دوبارہ زندہ کیا جائے۔
اور شادی ( نکاح) کو آسان بنائی جائے ۔
تاکہ ہر نوجوان بچے اور بچی کی شادی وقت پر ہو جائے!
۔

Comments